جنوبی پنجاب آپریشن: فوج کے ہاتھ میں کنٹرول، آج سے کرفیو
پاکستان کے سرکاری
ذرائع کے مطابق صوبہ پنجاب کے ضلع راجن پور میں جرائم پیشہ گروہ چھوٹو گینگ
کے خلاف جاری آپریشن کا کنٹرول فوج کے پاس آ گیا ہے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس کی آپریشن میں ناکامی کے بعد پاکستانی فوج سے اس آپریشن کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔لاہور سے نامہ نگار صبا اعتزاز کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ راجن پور میں جزیرے پر موجود چھوٹو گینگ کے خلاف آپریشن کے لیے فوج کے دستے اور گن شپ ہیلی کاپٹر لائے جا رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ آج یعنی جعمہ کی شام سے کچا جمال نامی جزیرے کے چار کلومیٹر کے قطر میں کرفیو نافذ کر دیا جائے گا۔
اس سے قبل چھوٹو گینگ کے خلاف جاری آپریشن میں پولیس کی مشکلات دیکھتے ہوئے فوج کو طلب کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے جمعے کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹو گینگ کے پاس ہتھیار پھینکنے کے لیے صرف 24 سے 48 گھنٹے ہی ہیں جس کہ بعد ان کے خلاف کارروائی شدید ہو جائے گی۔
انھوں نے کہا: ’ہتھیار ڈالنے کے علاوہ چھوٹو گینگ کا کوئی مطالبہ تسلیم نہیں کیا جائےگا، یہ عسکری قیادت اور حکومت کا فیصلہ ہے۔‘
واضع رہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے جنوبی علاقے راجن پور کے کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن تقریباً دو ہفتے سے جاری ہے جس میں اب تک چھے پولیس اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 24 اہلکاروں کو گینگ یرغمال بنا چکا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق اس آپر یشن کے دوران پولیس کی جانب سے چھوٹو گینگ کے ڈپٹی کمانڈر سمیت پہلوان عرف پلو ایک رنگ لیڈر علی گلباز گیر سمیت سات افراد مارے گئے اور کئی زخمی ہیں۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ میں سنہ 2010 کے سیلاب کے بعد بننے والے ایک جزیرے پر، جسے چھوٹو گینگ کی نسبت سے ’چھوٹو جزیرہ‘ کہا جاتا ہے، پناہ لیے ہوئے ڈاکوؤں کے خلاف پنجاب پولیس پہلے بھی کئی بار ناکام آپریشن کر چکی ہے۔
تاہم اس مرتبہ پولیس کے ساتھ رینجرز اور فوج کی معاونت بھی شامل ہے اور پولیس نے فوج سے گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی مانگی ہے۔ توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ چھوٹو گینگ کے خلاف فضائی کاروائی جلد شروع کر دی جائے گی۔
تقریباً چھ ماہ قبل بھی پولیس نے اس علاقے میں جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف آپریشن کیا تھا۔